کسی کی ابتدا روشن کسی کی انتہا روشن
مگر میری رہی ہے زندگانی ہر دفعہ روشن
شمع تیرے مقدر میں لکھا ہے جلکے بجھنا ہی
خدا رکھے جسے رہتی ہے بس وہ ہی سدا روشن
تیرا ہر خواب حقیقت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
تجھ کو ہر لمحے میں راحت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
تجھ سے سب پیار کا اظہار کریں دنیا میں
تجھ سے ہر ایک کو الفت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
انسانی نفسیات ،ذہنی صحت اور نفسیاتی مسائل جیسے موضوعات آج کے دور میں ہر اس فرد کی نظر میں غیر معمولی اہمیت حاصل کر چکے ہیں جو اپنی اور دوسروں کی زندگی کے لیے خیر خواہانہ جذبات رکھتا ہے
ہے آج ہوا دین سے کیوں دور مسلمان
ہے آج بھلا کیوں نہیں سینوں میں وہ ایمان
کم ہو گئی مسجد سے وہ اذکار و تلاوت
ہر فرد موبائل میں ہوا محوِ ریاضت
اللہ کو بھلا دینے کا کیسا ہے یہ سامان
ہونٹوں پہ میرے ہر دم کچھ خاص ترانے ہیں
کچھ اور نہیں ہم دم بخشش کے بہانے ہیں
ہو جائے ہمارا بھی انجام کچھ ایسا ہی
کہہ دیں ہاں سبھی چھوڑو یہ سب تو دیوانے ہیں
وہ ہیں خیرالبشر، وہ ہیں خیر الامم
سرورِ دو جہاں محترم محترم.....!
ان کے دیدار کی دل میں حسرت رہی
ان کے اصحاب پر رشک ہے ہر گھڑی
ان کے بام اور در میں عجب دلکشی
ان کے شام و سحر کس قدر قیمتی
ان کی محفل فقط روشنی روشنی
ان کی سنت دل و…
دل میں دھڑکن جسم میں جو جان ہے
آپ پر سب کچھ میرا قربان ہے
آپ کی ناموس پر مرنا مجھے
زندگی جینے سے بھی آسان ہے
کس میں جرات ہے کرے توہین وہ
قلب میں جب تک مرے ایمان ہے