اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا | بچھڑے دوستوں پر اشعار
اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا
فرقت کی اذیت سے گزرنا ہی پڑے گا
انجام بھلا ہجر کا الفت کا عمق ہو
کچھ روز مگر دل کو تڑپنا ہی پڑے گا
اُن دور جزیروں کی اگر سیر ہے مقصود
آنکھوں کو سمندر میں تو ڈھلنا ہی پڑے گا…